پاکستان کے شمالی علاقوں میں تیز رفتار انٹرنیٹ آرہا ہے، چترال اور دیگر علاقوں میں جلد دستیاب ہوگی
کراچی : یونیورسل سروس فنڈ کے سی ای او حارث محمود چوہدری نے کہا ہے کہ چھ ماہ کے اندر چترال، کاغان، ناران، وادی نیلم سمیت دیگر علاقوں میں تیز رفتار انٹرنیٹ دستیاب ہو جائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ سروس چھ ماہ میں دستیاب ہو جائے گی۔ پاکستان کے شمالی علاقوں میں چترال، کاغان اور دیگر سیاحتی مقامات پر تیز رفتار انٹرنیٹ خدمات جلد دستیاب ہو جائیں گی۔ گوادر، پنجگور اور بلوچستان کے دیگر علاقوں کو بھی ایک سال بعد تیز رفتار انٹرنیٹ سروس ملے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ قبائلی اضلاع کے سات اضلاع میں بھی فائبر آپٹک پر کام شروع کر دیا گیا ہے اور خیبر، کرم اور مہمند میں بھی 900 کلومیٹر طویل فائبر آپٹک بچھائی جا رہی ہے۔ یہ کام دیہی علاقوں میں ٹاورز کے جنریٹروں سے بیٹریوں کی چوری کے چیلنج سے گھیرا ہوا ہے ۔ تاہم، یو ایس ایف کے سبسڈی والے ٹاورز کو بنیادی بجلی کی فراہمی شمسی توانائی سے ہوتی ہے۔
24 ستمبر کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر سید امین الحق نے کہا تھا کہ کنیکٹیویٹی اور تیز رفتار انٹرنیٹ منصوبوں پر 31 ارب روپے لاگت آئی ہے اور یہ جلد مکمل ہوجائیں گے۔ و زیر نے مزید کہا کہا کہ 5G ٹیکنالوجی دسمبر 2022 تک متعارف کرائی جائے گی۔ حکومت سمارٹ فون فار آل پراجیکٹ پر کام کر رہی ہے، جس سے 220 ملین پاکستانی اس طرح کے آلات تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔
کونسی کمپنی ہے؟
جواب دیںحذف کریںایک تبصرہ شائع کریں