اینگرو فرٹیلائزر اور سندھ ایگریکلچر یونیورسٹی کے اشتراک سے کپاس کی پیداور پر سیمینار کا انعقاد

بیج سے فصل تک نتائج فراہم کرنے والی ملک کی مایہ ناز کمپنی اینگرو فرٹیلائزر اورسندھ ایگریکلچر یونیورسٹی، ٹندوجام کی  انب سے فصلوں کی پیداواری صلاحیت میں اضافے اور کسانوں کے ذریعہ معاش میں بہتری لانے کی غرض سے کپاس کی پیداواری ٹیکنالوجی پر ایک مشترکہ سیمینار کا انعقاد کیاگیا۔ تقریب کی صدارت سندھ ایگریکلچر یونیورسٹی کے وائس چانسلرڈاکٹر فتح محمد مری نے کی جبکہ سیکریٹری زراعت سندھ احمد مہیسر تقریب کے مہمانِ خصوصی تھے۔ تقریب میں اینگرو فرٹیلائز کے چیف کمرشل آفیسر خسرونادر گیلانی کے علاوہ زرعی شعبے سے تعلق رکھنے والے 300سے زائدکسانوں اور اہم اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔

عمران خان بغیر پروٹوکول کے پشاور بازار میں پہنچ گئے، لوگوں نے سابق وزیراعظم پر نوٹ نچھاور کر دیے

اپنے افتتاحی خطاب میں ڈاکٹر فتح محمد مری نے کہا کہ ملک کے زرعی شعبے میں کپاس کا بڑا حصہ ہے اور ٹیکسٹائل سیکٹرکے خام مال کے طور پر اس نے پاکستان کیلئے برآمدات کی فروغ کے ذریعے زرِمبادلہ کے حصول میں اہم کردارادا کیا ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل زراعت نے کہا کہ صوبائی محکمہ زراعت کسانوں کی زندگیوں کو آسان اور بہتر بنانے کیلئے پرعزم ہے کیونکہ کپاس ایک اہم نقد اور فصل ہے۔

اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اینگر فرٹیلائزر کے چیف کمرشل آفیسرخسرونادر گیلانی نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں پندرہ لاکھ سے زائد کاشتکارخاندان کپاس کاشت کرتے ہیں جو اسے اہم نقد اور فصلوں میں سے ایک بناتا ہے۔ تاہم ملک میں کپاس کی پیداوار گذشتہ کئی سالوں سے شدید گراوٹ کا شکار ہے اگرچہ اس سال7.4ملین گانٹھوں کی وصولی ہوئی ہے لیکن یہ اب بھی ملک کی مجموعی صلاحیت سے نہایت کم ہے۔ کم پیداوار کے نتیجے میں روئی درآمد کرنی پڑتی ہے جس سے قیمتی زرِ مبادلہ اور ملک کی ٹیکسٹائل برآمدات کامسابقتی نقصان ہوتا ہے۔لہذااینگرو فرٹیلائزر نے  ملک کے زرعی منظر نامے کو تبدیل کرنے کیلئے حکومتِ پاکستان اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو مدد فراہم کرنے کی غرض سے اپنی اختراعی مصنوعات اورخدمات کوکسانوں کے استعدادِ کارکو بڑھانے میں استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس سیمینار کا مقصد کسانوں کو بہترفصل کاشت کرنے اور فصلوں اور کھادکے بہترین انتظام کے طریقوں سے زیادہ منافع حاصل کرنے کیلئے تربیت فراہم کرنا تھا۔ جس کے نتیجے میں زیادہ پیداواری صلاحیت اور فصل کی آمدنی کسانوں کو کپاس کی کاشت کے رقبے میں اضافہ کرنے اور پاکستان کی اقتصادی ترقی میں مددفراہم کرنے کی ترغیب دے گی۔ 

اینگرو فرٹیلائزر اور سندھ ایگریکلچر یونیورسٹی کے اشتراک سے کپاس کی پیداور پر سیمینار کا انعقاد

اس موقع پر اعزازاحمد مہیسر نے تقریب کے شرکاء کو سندھ حکومت کی جانب سے کسانوں کی مدد کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے ٹیکنالوجی کی منتقلی اور کپاس کی کاشت کے بہتر طریقوں سے متعلق کسانوں میں آگاہی بڑھانے کیلئے اینگرو فرٹیلائزر اور سندھ ایگریکلچر یونیورسٹی کے اشتراک کی تعریف کی اورکاشتکاروں پر زوردیتے ہوئے کہا کہ وہ ماہرین کی مشترکہ سفارشات پر عمل کریں اور زیادہ سے زیادہ کپاس اُگائیں تاکہ ان کی زرعی آمدنی کو بہتری بنایا جاسکے اور ملک کے جی ڈی پی کوبہتر بنانے میں مدد مل سکے۔ سندھ آباد گار بورڈ کے نائب صدر اور ترقی پسند کاشتکارمحمود نواز شاہ نے بھی سیمینار کے انعقاد اور کسانوں کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے اینگرو فرٹیلائزر اورسندھ ایگریکلچر یونیورسٹی کا شکریہ ادا کیا۔







0/کمنٹس: