قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک نے اے سی یو بورڈ کے 50 ویں اجلاس میں چیئرمین کا چارج سنبھال لیا

 بینک دولت پاکستان کے گورنر (قائم مقام) ڈاکٹر مرتضیٰ سید نے 13 مئی 2022ء کو اسلام آباد میں ایشین کلیرنگ یونین (اے سی یو) کے بورڈ کے طبیعی اور ورچوئل دونوں شکلوں میں منعقدہ 50 ویں اجلاس میں اے سی یو کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین کا چارج سنبھال لیا۔

ایشین کلیرنگ یونین ،جو 1974ء میں قائم کی گئی اور جس کا مستقل صدر دفتر ایران میں ہے ،ادائیگی کے بندوبست کا ایک نظام ہے جس کے ذریعے خالص کثیر فریقی بنیاد پر رکن ممالک اپنے مرکزی بینکوں کے درمیان علاقائی لین دین کی ادائیگیوں کا تصفیہ کرتے ہیں۔ فی الوقت بنگلہ دیش، بھوٹان، ایران، بھارت، مالدیپ، میانمار، نیپال، پاکستان اور سری لنکا اے سی یو کے ارکان ہیں۔ کلیرنگ یونین کے بنیادی مقاصد میں اہل لین دین کے لیے رکن ممالک کے درمیان ادائیگیوں کی سہولت فراہم کرنا ہے تاکہ زر مبادلہ کے ذخائر اور انتقالی لاگت کا بہ کفایت استعمال ہوسکے نیز شریک ممالک کے درمیان تجارتی اور بینکاری تعلقات کو فروغ ملے۔

اے سی یو کی سیکرٹیری جنرل مسز لیدا برہان آزاد نے 2020ء کے لیے یونین کی کارروائیوں کی سالانہ رپورٹ پیش کی جو بورڈ نے منظور اور اختیار کی۔

بورڈ نے یونین کے جاری منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا۔ اس نے ویب پر مبنی ایک میسیجنگ سسٹم کا جائزہ لیا اور چھ ماہ کے اندر اس پر عملدرآمد کے لیے سفارشات کو حتمی شکل دینے کے لیے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی۔ بورڈ نے اے سی یو مکینزم کے تحت تاجروں کو درپیش مسائل سے متعلق رپورٹ پر بھی غور کیا اور اگلے تین ماہ میں سفارشات پر عملدرآمد کا فیصلہ کیا۔ تجارتی لین دین کے تصیفے کے لیے ملکی کرنسیوں کے استعمال پر ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی تیار کردہ رپورٹ پر کو سراہتے ہوئے بورڈ نے آر بی آئی سے ایک ورچوئل سیمینار منعقد کرنے کی درخواست کی تاکہ رکن ممالک مجوزہ مکینزم کو پورے طور پر سمجھ سکیں۔ گورنرز اور ممالک کے وفود کے سربراہان نے بھی اپنی اپنی معیشتوں میں اقتصادی ترقی کا عمومی جائزہ پیش کیا اور کووڈ 19 کے بعد کی دنیا میں ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اپنے تجربات سے آگاہ کیا۔

میانمار کے مرکزی بینک کے گورنر جناب تھان نیان، ایران کے مرکزی بینک کے وائس گورنر ڈاکٹر محسن کریمی، بنگلہ دیش کے مرکزی بینک کے چیف اکنامسٹ جناب محمد حبیب الرحمٰن اور نیپال کے مرکزی بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جناب رامو پوڈل نے طبیعی طور پر اجلاس میں شرکت کی جبکہ سری لنکا کے مرکزی بینک کے ڈپٹی گورنر ٹی ایم جے وائی پی فرنانڈو، مالدیپ کی مانیٹری اتھارٹی کے گورنر جناب علی ہاشم، بھوٹان کے مرکزی بینک کی محترمہ یانگ چین تشوگیل اور آر بی آئی کے جناب رادھا شیام راتھو نے ورچوئل شرکت کی۔

بورڈ کے اجلاس کے خاتمے پر مسز لیدا برہان آزاد نے 15 سال تک ممتاز خدمات انجام دینے کے بعد اے سی یو کی سیکریٹری جنرل کا چارج چھوڑ دیا۔ بورڈ نے مسز لیدا برہان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے ایران کے مرکزی بینک کی سفارش کے مطابق جناب فرہان مرسلی کو اے سی یو کا نیا سیکریٹری جنرل مقرر کیا۔

اجلاس کے اختتام پر تمام رکن ممالک نے تجارتی اور بینکاری تعلقات اور باہمی تعاون کو مزید بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا ۔یہ فیصلہ کیا گیا کہ اگلے بارہ ماہ کے دوران اے سی یو کی پاکستان کی صدارت کے دوران مرکزی بینک کی ڈجیٹل کرنسیاں خصوصی موضوع ہوں گی جن پر تحقیق کی جائے گی۔


قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک نے اے سی یو بورڈ کے 50 ویں اجلاس میں چیئرمین کا چارج سنبھال لیا



0/کمنٹس: