چترال میں رمضان کا مہینہ آتے ہی مہنگائی کا جن بے قابو یوٹلٹی سٹوروں کے سامنے بھی لوگ لمبے قطاروں

رمضان کا مہینہ آتے ہی مہنگائی کا جن بے قابو۔ یوٹلٹی سٹوروں  کے سامنے  بھی لوگ لمبے قطاروں میں  سستی چیزیں لینے پر مجبور مگر وہاں بھی اصل قیمت سے زیادہ پیسے وصول کیے جاتے ہیں۔ 



چترال:   رمضان کا مہینہ آتے ہی  مہنگائی کا جن بے قابو ہوجا تا ہے اور روزمرہ استعمال کی چیزیں تگنی قیمت پر  فروخت  ہوتی ہیں۔  حکومت کی طرف سے بار بار یقین دہانی کی جاتی ہے کہ عوام  کو اربوں روپے  کی ریلیف  دی جاتی ہے مگر یوٹیلٹی سٹوروں میں  دن بارہ بجے کے بعد  آٹا، چینی، گھی بالکل نہیں ملتا اور صبح کے وقت  لوگ کئی گھنٹے انتظار کرنے پر مجبور ہیں جبکہ یوٹلیٹی سٹور کے عملہ کا رویہ بھی عوام کے ساتھ نہایت غیر مناسب ہے۔دوسری طرف  عوام یہ بھی  شکایت کرتے ہیں  کہ سپر یوٹلٹی سٹور میں گھی کی سرکاری قیمت 260 روپے ہے مگر سٹور کا منیجر اسے 270 پر بیچتا ہے اس بابت شکایت کرنے والوں کا ویڈیو  گواہی بھی ڈپٹی کمشنر اور یوٹلٹی سٹور کے ضلعی  انچارچ شفیق علی خان کے بھیجے گئے مگر اس سٹاف کے حلاف کوئی کاروائی نہیں ہوئی تاہم اتنا ضرور ہوا کہ اب وہ گھی سرکاری نرح پر فروخت کرتا ہے۔۔ ضلع انتظامیہ نے  سستا بازار  لگائے ہیں مگر عوام شکایت  کرتے ہیں  کہ یہاں سستا  نام کا کوئی چیز  نہیں ملتا۔ہمارے نمائندے نے سستا بازار  جاکر لوگوں سے بات چیت کرلی تو لوگوں نے شکایت کی کہ یہاں محدود پیمانے پر سستا آٹا  آتا ہے جو تھوڑی ہی دیر میں حتم ہوتا ہے باقی حکومت نے جو سستا گھی، چینی وغیرہ کا اعلان کیا تھا وہ یہاں نہیں ہے۔ اس کے علاوہ ضلعی انتظامیہ نے بینر پر جو تصاویر لگائے ہیں اسے دیکھ کر بندے کی منہ میں پانی آتا ہے مگر اندر جاکر ان میں سے  کچھ بھی یہاں دستیاب نہیں۔ کیونکہ سستا بازار میں نہ تو گوشت ہے نہ مرغی وغیرہ۔ بعض لوگوں نے یہ بھی شکایت کیا کہ چند چابڑی فروشوں اور ہتھ ریڑی پر سبزی بیچنے والوں کو انتظامیہ نے یہاں زبردستی لایا تھا تاکہ ان کا فوٹو  بنائے اور فوٹو سیشن کے بعد وہ بھی واپس چلے گئے۔ 

لوگوں کی قوت خرید  بھی کمزور پڑ گئی   بڑا گوشت بھینس والا 650 روپے کلو اور پیاز سو روپے فی کلو بکتا ہے پھل تو غریب  لوگوں کیلئے عیاشی کے زمرے میں آتا ہے۔  عوام اس بلند ترین سطح  پر مہنگائی  کے ذمہ دار  موجودہ حکومت کو ٹھراتے ہیں۔

تبدیلی سرکار  نے غریب آدمی کے منہ  سے  نوالہ بھی چھین لیا ہے  چترال کے عوام اور حاص کر  غریب طبقہ  حکمرانوں سے مطالبہ کرتے ہیں  کہ رمضان کے اس بابرکت مہینے میں روزمرہ استعمال کی چیزوں کا  قیمت کم سے کم رکھے تاکہ مہنگائی کی چکی میں پھسا ہوا  یہ غریب طبقہ  بھی آسانی  سے رمضان کا مہینہ  گزار سکے۔ 


0/کمنٹس: