خواتین اور انسانی حقوم کے لئے کم عمری سے آواز بلند کرنے والی پاکستان کی بیٹی ملالہ یوسفرئی نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر کہا ہے کہ خواتین برقع پہننا ہے یا بِکنی، اس کا انتخاب کرنا خواتین کا حق ہے۔ امن کا نوبیل انعام حاصل کرنے والی پاکستانی طالبہ اور سماجی کارکن ملالہ یوسف زئی کا کہنا ہے کہ برقع پہننا ہے یا بِکنی، اس کا انتخاب کرنا خواتین کا حق ہے، اس معاملے پر زبردستی نہیں ہونی چاہیے۔
اسپاٹیفائی نے خواتین گلوکاروں کے ٹیلنٹ کو فروغ دینے کے لئے EQUALپاکستان متعارف کرادیا
ملالہ نے اپنے انسٹا گرام پوسٹ میں لکھا کہ' کچھ برس قبل پہلے میں نے اپنی کمیونٹی میں خواتین کو برقع پہننے پر مجبور کرنے والے طالبان کے خلاف بات کی تھی جبکہ گزشتہ ماہ میں نے بھارت کے اسکولز میں لڑکیوں کے حجاب اتارنے پر بھی آواز اٹھائی'۔
ملک میں سرمایہ کاری کے امکانات پر غیر ملکی سرمایہ کارپرامید ہیں۔اوآئی سی سی آئی سروے رپورٹ
ملالہ نے کہا کہ یہ دونوں واقعات ایک دوسرے سے مختلف نہیں بلکہ دونوں ہی صورتوں میں خواتین کو نشانہ بنایا جارہا ہے، اگر کوئی مجھے سر ڈھانپنے پر مجبور کرے گا تو میں احتجاج کروں گی، اسی طرح کوئی مجھے اسکارف اتارنے پر مجبور کرے گا تو بھی میں احتجاج کروں گی۔
ملالہ نے کہا کہ برقع پہننا ہے یا بِکنی، یہ فیصلہ کرنے کا حق خود خواتین کو ہے، پہناوے پر تبصرے کے بجائے آئیے ہم سے انفرادی آزادی، خود مختاری ، تشدد اور نقصان کو روکنے، تعلیم اور آزادی کے بارے میں بات کریں۔
ایک تبصرہ شائع کریں