دبئی: پاکستان کی زرعی صنعت میں مارکیٹ لیڈر ہونے کے ناطے، فاطمہ فرٹیلائزر نے ہمیشہ پاکستانی کسانوں بالخصوص خواتین کسانوں کی مدد کرنے کے لیے سب سے آگے رہنے کی کوشش کی ہے۔ تاریخی طور پر، کمپنی پاکستان کے کسانوں کی غیرمعمولی جرات اور ملکی فوڈ سیکورٹی کے تحفظ میں انکے اہم کردار کے اعتراف میں بے شمار مہمات کا انعقاد کرچکی ہے
یہ بھی پڑھیں : رئیل می نے کم لاگت کا جدید ترین خصوصیات سے مزین نیا اسمارٹ فون 9iمتعارف کرادیا؎
اس عزم کی نمایاں مثال 'سرسبز' ہے جو فاطمہ فرٹیلائزر کا فلیگ شپ برانڈ ہے جس نے ایکسپو 2020 دبئی میں پاکستان پویلین میں خصوصی پینل ڈسکشن کا انعقاد کیا اور پاکستان کی تین متاثرکن خواتین کسانوں کو خراج تحسین پیش کرنے اور انکی کامیابی سراہنے کے لئے انہیں دنیا کے سامنے متعارف کرایا۔
مہمان خواتین میں صف اول پر رابعہ سلطان تھیں جن کا تعلق مظفر گڑھ سے ہے اور وہ زراعت کے شعبے میں مردوں کے شانہ بشانہ اپنا مقام پیدا کرچکی ہیں۔ اسی طرح، دوسری مہمان، نازو دھریجو تھیں جن کا تعلق سندھ سے ہے جنہوں نے بہادری سے اپنی زمین کا دفاع کیا اور اسے وہ اپنا گھر قرار دیتی ہیں، جبکہ بہاولپور کی ترقی پسند کسان عذرا محمود شیخ بھی موجود تھیں،جو جنوبی پنجاب میں کھیتی باڑی میں کسانوں کو درپیش مشکلات کو فعال انداز سے اجاگر کرتی ہیں۔ اس گفتگو کے دوران پاکستانی خواتین کو زراعت میں درپیش بنیادی مسائل اور مشکلات کے تناظر میں انکے کردار کو اجاگر کیا گیا۔
پہلی مہمان،رابعہ سلطان نے حاضرین کو اپنی متاثرکن زندگی سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ وہ بھی اپنے والد کی طرح ایک باصلاحیت کسان بننے کی خواہاں تھیں۔ انہوں نے حیران کن طور پر کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں زیادہ 61 گانٹھوں کے حصول کے لئے فاطمہ فرٹیلائزر کی سرسبز نائٹروفوس (این پی) اور سرسبز کین (گوارا) استعمال کی۔ سرسبز فرٹیلائزرز اس پورے سفر کے دوران ان کے لئے بدستور ایک مستند پارٹنر رہا اور انکی بھرپور انداز سے رہنمائی کی۔ انکی کامیابی کو پنجاب حکومت نے بھی سراہا ہے۔
دوسری مہمان، نازو دریجو ہیں جنہوں نے اپنی گفتگو میں اراضی کے تحفظ کے ساتھ ساتھ اپنی بہادی و جرات کے لمحات کو یاد کیا۔ یہ انکی اپنی زمین سے محبت کی صرف جذباتی مہم جوئی نہ تھی بلکہ وہ زراعت میں پاکستانی خواتین کے جرات مند کردار کو بھی سامنے لائیں۔ سرسبز نے نازو دریجو کی متاثرکن زندگی کو اجاگر کرنے کے لئے 'کسان کہانی' کے نام سے ایک خصوصی ویب سیریز بھی تیار کی۔ نازو دریجو نے دیہی علاقوں کی خواتین کو اجاگر کرنے کے جذبے سے انکی کہانی کو پیش کرنے پر فاطمہ فرٹیلائزر کی مسلسل کاوشوں کو سراہا۔ آخری مہمان، عذرا محمود شیخ نے پاکستان کے زرعی شعبے میں تبدیلی کے لئے میڈیا اور خواتین کے کردار اور کام اور خاندان کے درمیان توازن رکھنے سے متعلق اظہار خیال کیا۔
پاکستان کے تیزی سے ترقی کرتے ہوئے ڈیجیٹل پلیٹ فارمSee Prime نے اپنے ناظرین کیلئے ایک اور دلچسپ
پاکستان کسان اتحاد کے صدر، خالد کھوکھر نے بھی اس پروگرام میں شرکت کی اور زراعت کے شعبے میں پاکستانی خواتین کے کردار میں اضافے کے لئے درکار حکومتی تعاون سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے جامع ترقی کے لئے خواتین کی شرکت کی اہمیت کو تسلیم کیا۔
یہ بھی پڑھیں : میزان بینک نے وزیرِ اعظم کامیاب جوان۔یوتھ انٹرپنیورشپ اسکیم کے تحت ایک ارب روپے کی فنانسنگ فراہم کردی\
اس پروگرام کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے فاطمہ فرٹیلائزر کی نیشنل مارکیٹنگ منیجر، رابیل سدوزئی نے کہا، "یہ دقیانوسی تصور ہے کہ دیہی علاقوں میں خواتین قابل ذکر معاشی کردار ادا نہیں کرتیں، درحقیقت یہ تصور اب دم توڑ رہا ہے۔ پاکستان کے زرعی شعبے میں خواتین کا موجودہ کردار قابل تعریف ہے۔ ادارہ شماریات پاکستان کے مطابق پاکستان کی 19 فیصد مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) زراعت پر منحصر ہے جبکہ 22 ملین خواتین زراعت سے وابستہ ہیں۔ فاطمہ فرٹیلائزر زرعی شعبے میں خواتین کے اہم کردار کا معترف ہے اور جدت و شمولیت کے ذریعے پاکستان کے زرعی شعبے میں نئے مواقع کی تلاش میں مسلسل سرگرداں ہے۔
فاطمہ گروپ نے دبئی ایکسپو میں دو عالمی زرعی کمپنیوں کے ساتھ ایک ارب ڈالر کے اشتراک کا اعلان
فاطمہ فرٹیلائزر نے پاکستان کے زرعی شعبے سے متعلق آگہی اور اسکی منفرد دیہی ثقافت کو فروغ دینے کے لئے ایکسپو 2020 دبئی کے پاکستان پویلین میں مختلف سرگرمیوں کا انعقاد کیا۔ ایکسپو 2020 دبئی کے آغاز سے ہی کمپنی اپنی مسلسل سرگرمیوں کے دوران کسانوں سے متعلق متعدد اقدامات کو اجاگر کر رہی ہے۔ ان اقدامات میں شہری علاقوں کی خواتین کی بااختیاری کا ہفتہ، دسمبر میں پاکستان کا کسان ڈے اور ایگریکلچر ویک اور کلائمیٹ ویک میں تین روز کی شرکت شامل ہیں۔
ایک تبصرہ شائع کریں