خواتین کو بااختیار بنانے کی غرض سے او آئی سی سی آئی کاچوتھے ویمن امپاورمنٹ ایوارڈز کا انعقاد

OICCI acknowledges members for empowering women at 4th Women Empowerment Awards


کراچی: غیر ملکی سرمایہ کاروں پر مشتمل اوآئی سی سی آئی کے200سے زائد ممبران خواتین کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں تاکہ ملک میں اقتصادی ترقی کو تیز کرنے کیلئے سازگارماحول پیدا کیا جاسکے۔ اس بات کا اظہار او آئی سی سی آئی کے صدر غیاث خان نے او آئی سی سی آئی ویمن امپاورمنٹ ایوارڈز2021کے موقع پر غیر ملکی سرمایہ کاروں کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کیا۔اس موقع پر غیاث خان نے کہاکہ او آئی سی سی آئی نے خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے اقدامات کا عملی آغاز2017میں کیا تھا اوراو آئی سی سی آئی اپنے ممبران کے درمیان خواتین کو بااختیار بنانے کی وکالت کررہی ہے۔ اس سال ایوارڈزکے چوتھے ایڈیشن کا انعقاداوآئی سی سی آئی کے ممبران کی جانب سے اپنے متعلقہ اداروں میں خواتین کی شمولیت کو بڑھانے اور نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کیلئے کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : یوفون کی جانب سے کے پی ویمن سوِک انٹرن شپ پروگرام کے شرکا کو تیزرفتار انٹرنیٹ ڈیوائس ”بلیز“ کی مفت فراہمی

 ملک میں خواتین کا بااختیار بنانے کیلئے او آئی سی سی آئی نے مختلف تحقیقاتی اقدامات اٹھائے ہیں اوراس مقصدکیلئے عملی کوششیں کرنے والے اوآئی سی سی آئی ممبران کی کاوشوں کو تسلیم کرتے ہوئے ممبران کے درمیان سالانہ مقابلے کا انعقاد کررہی ہے۔ او آئی سی سی آئی نے گزشتہ سال"پاکستان کی معیشت میں خواتین کی شمولیت میں اضافہ"ایک پالیسی پیپروزارتِ انسانی حقوق کے ساتھ شیئر کیا تھا۔ 

 یہ ان ایوارڈز کا چوتھا ایڈیشن ہے جس میں خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے عملی کوششیں کرنے والے اوآئی سی سی آئی ممبران کی کاوشوں کو تسلیم کیاگیاہے۔

ایوارڈز کا فیصلہ مکمل طور پر آزاد جیوری نے کیا جس نے مختلف زاویوں سے کمپنیوں کی کارکردگی کا جائزہ لیاگیااور مجموعی طور پر 7کیٹگریز میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی کمپنیوں کوایوارڈ ز دیے گے۔تین کمپنیوں نے تمام کیٹگریز میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیااور پہلی تین پوزیشنز حاصل کیں۔ پراکٹر اینڈ گیمبل پاکستان اور ٹیلی نار پاکستان کو بالترتیب پہلا اور دوسرا رنراپ قرار دیا گیا جبکہ یونی لیور پاکستان نے اوآئی سی سی آئی ویمن ایمپاورمنٹ ایوارڈ 2021میں ٹاپ پوزیشن حاصل کی۔

خصوصی پذیرائی ایوارڈ 7 کیٹگریز میں دیا گیا۔جس میں نیسلے پاکستان نے لیڈرشپ اینڈ اسٹر ٹیجی ایوارڈ،، موبی لنک مائیکروفنانس بینک نے جینڈربیلنس ورک فورس ایوارڈ،اس ٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک نے ورک لائف انٹیگریشن ایوارڈ، بینک الفلاح نے ویمن لیڈرشپ ڈیویلپمنٹ ایوارڈ،پاکستان موبائل کمیونیکیشنز(جاز) نے ڈرائیونگ چینج بیونڈ ورک پلیس ایوارڈ،ٹی آر جی (آئی بیکس پاکستان)نے نوٹ ایبل گروتھ ان ویمن امپاورمنٹ اورلوریل پاکستان نے ٹاپ پرفارمر ان 300ایمپلائزکمپنی کا ایوارڈ حاصل کیا۔

یہ بھی پڑھیں: 

اس تقریب میں اوآئی سی سی آئی کے ممبراداروں سے تعلق رکھنے والی کمپنیز کے سی ای اوزاور پروفیشنلز کے علاوہ سفارت کاروں اور دیگر معززین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔تقریب کے کلیدی مقررین میں برطانوی ہائی کمیشن کی پولیٹکل کونسلرآئیونا تھامس،پاکستان میں یورپی یونین کی سفیر اینڈرولا کمنارااور یونی لیورکی ایگزیکٹیو نائب صدراینیماریکے ڈی ہان شامل تھیں۔ اس موقع پر مقررین نے اوآئی سی سی آئی کو پاکستان میں خواتین کو بااختیار بنانے کا پیشوا قرار دیا اور مشورہ دیا کہ پاکستان بھر کے اداروں کو ملک کی معاشی ترقی کو فروغ دینے کیلئے اوآئی سی سی آئی کے ویمن اقدامات کواپنانا چاہیئے۔

اس موقع پر ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک سیما کامل نے پینل ڈسکشن کے دوران اوآئی سی سی آئی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ او آئی سی سی آئی ملک میں خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے ایک بہترین پلیٹ فارم ہے۔انہوں نے خواتین کو روزگار کے مساوی مواقع اور معیشت کی ترقی کیلئے سازگار ماحول فراہم کرنے کیلئے ممبر اراکین کی کوششوں کو عوامی سطح پر تسلیم کرنے کیلئے اوآئی سی سی آئی کی تعریف کی۔

یہ بھی پڑھیں : پی ٹی سی ایل اور ایس سی او آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں ٹیلی کام خدمات فراہم کریں گے

مقررین نے اس بات پر بھی زور دیا کہ خواتین کو بااختیار بنانا اور صنفی مساوات عالمی دنیا میں پائیدار ترقی کے حصول کیلئے ضروری ہتھیار ہیں۔اس لیئے ضروری ہے کہ خواتین کو تمام شعبوں میں مرکزی دھارے میں لایا جائے، مضبوط معیشتیں بنائی جائیں اور خواتین، مردوں، خاندانوں اور برادریوں کیلئے یکساں معیارِ زندگی کو یقینی اور بہتر بنایا جائے۔

تقریب کے اختتام پر اوآئی سی سی آئی کے سیکریٹری جنرل عبدالعلیم نے امید ظاہر کی کہ اوآئی سی سی آئی ویمن انیشی ایٹیوملک بھر کے تمام اداروں کیلئے ایک تحریک بنے اور ایک بڑے مقصد کیلئے تعاون کو بڑھایا جائے۔

یہ خبر انگریزی میں پڑحیں


0/کمنٹس: