دبئی: پاکستان میں تیزرفتاری سے ترقی کرنے والے صنعتی گروپوں میں شامل فاطمہ گروپ نے زرعی شعبے کی دو اہم عالمی کمپنیاں چین کی چائنا مشینری انجینئرنگ کمپنی (سی ایم ای سی) اور سعودی عرب کی سرہ عطقنیہ کمپنی (ایس اے سی) کے ساتھ ایک ارب ڈالر سے زائد مالیت مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کردیئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : میزان بینک نے وزیرِ اعظم کامیاب جوان۔یوتھ انٹرپنیورشپ اسکیم کے تحت ایک ارب روپے کی فنانسنگ فراہم کردی
اس کاروباری شراکت داری پر باضابطہ دستخط ایکسپو 2020دبئی کے پاکستان پویلین میں ہوئے جہاں ایگریکلچر ویک کے سلسلے میں سرگرمیاں جاری ہے۔ فاطمہ گروپ ملک میں خوراک کی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا میں بھی فوڈ سیکورٹی متوازن رکھنے کے لئے ملک کے اندر زرعی نظام میں بڑی تبدیلی لانے کے لئے قائدانہ کردار ادا کررہا ہے۔ گروپ پاکستان میں فرٹیلائزرز، انرجی، ٹیکسٹائلز، شوگر، سیمنٹ اور وینچر کیپٹل انویسٹمنٹس جیسی صنعتوں میں ایک ارب ڈالر سے زائد کا ریونیو حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ سب سے زیادہ تیزی سے ترقی کرنے والے صنعتی گروپوں میں شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں : رئیل می نے کم لاگت کا جدید ترین خصوصیات سے مزین نیا اسمارٹ فون 9iمتعارف کرادیا؎
فاطمہ گروپ کے چیئرمین اور فاطمہ فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ کے سی ای او، میاں فواد احمد مختار نے کہا، "پاکستان کے صف اول کے صنعتی گروپ کے چیئرمین کے طور پر یہ ہمارا وژن ہے کہ پاکستان میں کاشت کاری کے جدید اور موزوں ترین طریقے متعارف کرائے جائیں۔ پاکستان میں بے پناہ مواقع موجود ہیں اور مجھے مستحکم یقین ہے کہ بہترین شراکت داروں کے ساتھ ہم نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کی فوڈ سیکورٹی کے لئے قابل ذکر فرق پیدا کرسکیں گے۔ ہم اپنے چینی اور سعودی شراکت داروں کے مشکور ہیں جنہوں نے ہم پر اعتماد اور بھروسہ کیا۔ مجھے امید ہے کہ اس قابل ذکر اشتراک کی بدولت مستقبل میں ایسی مزید شراکت داریوں اور سرمایہ کاریوں کے مواقع بڑھیں گے۔"
ایک ٹیکنالوجی پارٹنر کے طور پر سی ایم ای سی پاکستان میں جدید کاشتکاری سے جڑی زرعی فارم مشینری، زیادہ فصل پیدا کرنے والے ببیج اور دیگر زرعی مداخلات کے استعمال میں تعاون فراہم کرے گاجبکہ سعودی عرب کی سرہ عطقنیہ کمپنی بھی ایک اہم پارٹنر ہے جو جدید ترین زرعی ویلیو چین کی ترقی کے لئے سرمایہ کاری کرے گی جس میں مستحکم پیداوار، پروسیسنگ، ویئر ہاؤسنگ اور اجناس کی برآمد شامل ہیں تاکہ علاقائی سطح پر فوڈ سیکورٹی کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔
یہ بھی پڑھیں : پاکستان اپریل 2023 تک 5G سروس متعارف کرائے گا
پاکستان کی 20 فیصد سے زائد مجموعی قومی پیداوار زراعت کے ساتھ منسلک ہے اور تقریباََ 64 فیصد افرادی قوت زراعت سے وابستہ ہے۔ اس اہم اشتراک کی بدولت ملک کے بہت بڑے رقبے پر غیراستعمال شدہ اراضی کو زیر کاشت لایا جاسکے گا اور کارپوریٹ ایگریکلچر فارمنگ اقدام کے تحت چاول، جو، جئی، جانوروں کے لئے چارہ اور ڈیری سیکٹر میں مستحکم پیداوار ممکن ہوسکے گی۔ فاطمہ گروپ اگلے چار روز دبئی میں جاری ایکسپو 2020 میں واقع پاکستان پویلین میں ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے ساتھ ریجنل فوڈ سیکورٹی، زراعت میں جدت اور ملکی زرعی شعبے میں خواتین کی بااختیاری کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کرنے کے سلسلے میں وسیع پروگرامات کا انعقاد کررہا ہے۔
ایک تبصرہ شائع کریں