ای۔آر۔سی کا ثانوی تعلیم تک لڑکیوں کی رسائی کو بڑھانے کا مطالبہ

لاہور:    بین الاقوامی یومِ تعلیم کے موقع پر بین الاقوامی ریسکیو کمیٹی (آئی۔آر۔سی) نے ایک بیان جاری کیا جس میں سرکاری اور غیر سرکاری تنظیموں پر پاکستان بھر میں تعلیم تک لڑکیوں کی رسائی کو بڑھانے کے لیے تعاون کرنے پر زور دیا گیا۔ آئی۔آر۔سی کے مطابق یہ مشترکہ کوششیں بلوچستان جیسے صوبوں کے لیے زیادہ اہم ہیں جہاں تعلیمی اشاریے پاکستان کے باقی علاقوں کی نسبت کمزور ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان ایجوکیشن چمپئنز نیٹ ورک کا تعلیم کے عالمی دن پر تعلیم میں سرمایہ کاری بڑھانے کا مطالبہ

بلوچستان ملک میں اسکول نہ جانے والے بچوں کی سب سے بڑی تعداد کا حامل ہے۔ بین الاقوامی ریسکیو کمیٹی کے قائم مقام کنٹری ڈائریکٹر جناب زین العابدین نے بتایا "ایک اندازے کے مطابق 1.07 ملین بچے اسکولوں سے باہر ہیں جن میں 53 فیصد لڑکیاں ہیں۔" انہوں نے تمام تعلیمی سطحوں پر لڑکیوں کی شرکت کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا اور ساتھ ہی ثانوی تعلیم تک لڑکیوں کی محدود رسائی پر روشنی بھی ڈالی ۔



ملک بھرمیں آج بھی متعدد ایسی رکاوٹیں موجود ہیں جن کی وجہ سے لڑکیوں کو پانچویں جماعت کے بعد اپنی تعلیم جاری رکھنے میں لڑکوں کی نسبت زیادہ مشکالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایک جانب غربت، بچپن اور کم عمری کی شادیاں، اور رجعت پسند سماجی رویے ہیں جو لڑکیوں کی بعد از پرائمری تعلیم تک رسائی کو مشکل بنا دیتے ہیں۔ دوسری طرف لڑکیوں کے سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری اسکولوں کی کمی، اسکولوں میں بنیادی سہولیات کی عدم موجودگی، اور خواتین اساتذہ کی کمی صرف کچھ ایسے مسائل  ہیں کہ جن کی وجہ سے ہر سال لاکھوں پاکستانی بچیاں اپنے تعلیمی سلسلے کو جاری نہیں رکھ پاتیں ۔

لڑکیوں کی ثانوی تعلیم تک رسائی عام کرنے، اور ان کی تعلیم کی تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے کئی اہم اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ان میں بچپن کی شادیوں، بچوں سے کروائی جانے والی مشقت اور رجعت پسند سماجی رویوں کی حوصلہ شکنی شامل ہیں۔ ان عوامل میں لڑکیوں کے لیے نئے سیکنڈری اور ہائیر سیکنڈری اسکولوں کی تعمیر، اسکولوں میں دوسری شفٹوں کا آغاز، اور موجودہ اسکولوں کو اپ گریڈ کرنا بھی شامل ہیں۔ تعلیمی اداروں میں صاف پانی، بیت الخلا، بجلی اور چار دیواری جیسی بنیادی سہولیات کی فراہمی بھی پاکستان بھر میں لڑکیوں کے زیادہ سے زیادہ اندراج اور تکمیلِ تعلیم کے لیے یکساں طور پر اہم ہیں۔

انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی نے ٹیچ کے نام سے ایک پروگرام کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد بلوچستان میں لڑکیوں کی تعلیم تک رسائی کی راہ میں موجود رکاوٹوں کو دور کرنا ہے۔ اس پروگرام کے تحت ان عوامل کے بارے میں ملک گیر بیداری بھی پیدا کی جا رہی ہے جو پاکستان بھر میں 13 ملین سے زائد لڑکیوں کو انکے تعلیم کے آئینی حق سے محروم کیے ہوئے ہیں۔

0/کمنٹس: