اسٹیٹ لائف انشورنس پالیسی ہولڈرز کے لیےکلیمز کی مد میں 100 بلین روپے جاری کرے گی: چیئرمین

سرکاری بیمہ کمپنی، اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن  نے بیمہ سیکٹر میں ایک صحت مند کاروباری سال کا اختتام کیا ہے، جس میں 100 بلین سے زیادی کلیمز شامل تھے ۔ اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کے چیئرمین اور سی ای او شعیب جاوید حسین نے کہا کہ 2021 کے لیے پالیسی ہولڈرز کو 100 بلین روپے ادا کیے جائیں گے۔

کونسل آف اکنامک اینڈ انرجی جرنلسٹس (سی ای ای جے) کے وفد سے بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ کووڈ-19 سے متعلق لاک ڈاؤن کی وجہ سے 2020 میں ایک سال کی مدت کے لیے سکڑ جانے کے بعد انشورنس پالیسی کی پریمیم نمو دوبارہ ٹریک پر آ گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ نہ صرف انشورنس پریمیم میں اضافہ ہوا ہے بلکہ سرکاری بیمہ فراہم کرنے والے اداروں نے بھی  اپنے  پالیسی ہولڈرز کو 67 بلینروپے کے کلیم ادا کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : میں مزید خطرناک ہوجاؤں گا

ان کا خیال تھا کہ 2021 بحالی کا سال تھا جس میں لائف انشورنس کے پریمیم میں 60 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ہیلتھ انشورنس میں 100 فیصد اور گروپ انشورنس میں 250 فیصد اضافہ ہوا۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن وفاقی حکومت کے صحت سہولت سکیم کے منصوبے کے لیے واحد سروس فراہم کنندہ ہے جس میں 25 بلین روپے کی رقم  مختص ہے اور پنجاب، اے زیڈ کے ، گلگت بلتستان کے لیے 100 ارب روپے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن لمیٹڈ نے اپنے استفادہ کنندگان یا پالیسی ہولڈرز کے لاکھوں روپے کے جرمانے کر ددیئے ہیں جو مالی بحران کی وجہ سے اپنے پریمیم کی ادائیگی میں ناکام رہے تھے۔


یہ خبر انگریزیہ میں  آن لائن  نیوز ویب سائیٹ پرو پاکستانی میں شائع  ہوگئی تھی۔




0/کمنٹس: